پس منظر
بانی پاکستان بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں قائد کے مخلص ساتھیوں نے تحریکِ پاکستان کو کامیابی سے ہمکنار کر کے برصغیر کے مسلمانوں اور ان کی آنے والی نسلوں کو آزاد مملکت (پاکستان) کا تحفہ دیا ہے۔ لیکن پاکستان کو قائد کے تصورات اور تحریکِ پاکستان کے جذبے کے مطابق صحیح معنوں میں ایک اسلامی ، فلاحی، جمہوری مملکت بنانے اور ملک کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کا کام ابھی باقی ہے۔ بد قسمتی سے بعض بزعمِ خود لبرل اور روشن خیال طبقے پاکستان کی نظریاتی اساس کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے نظر آتے ہیں۔ لیکن ایسے افراد اور اداروں کی بھی کمی نہیں جو اس نظریے کو اس کی اصل روح کے مطابق زندہ، فعال اور متحرک رکھتے ہوئے قائد کے خواب کو مکمل کرنے کا عزم وارادہ اور جذبہ رکھتے ہیں۔ یہ مقصد پانے کیلئے ایک فعال ادارہ کی ضرورت تھی۔
غیر سیاسی ، غیر تجارتی اور غیر سرکاری نظریہ پاکستان کونسل( ٹرسٹ) اسلام آباد ایک ایسا ہی محب وطن ارادہ ہے۔ جس کے قیام کا مقصد، پاکستان کی اساس اور نظریے کی حفاظت اور قائد اعظم ، اقبال اور قائد کے رفقاء کار کے کارناموں کو اجاگر کرتے رہنا ہے۔ اس قسم کا نظریاتی ادارہ کوئی ایسا شخص ہی قائم کر سکتا تھا جس کے دل میں قائداعظم کیلئے شدید محبت اور احترام ہو۔ کونسل کے چیئرمین جناب زاہد ملک اس حوالے سے کوئی تعمیری قدم اٹھانے کی خواہش شروع ہی سے دل میں رکھتے تھے۔ انکے دل میں یہ تڑپ وقت کے ساتھ ساتھ شدت اختیار کرتی رہی اور آخر کچھ ہم خیال، صاحبِ نظر اور دردمند ساتھیوں کے ساتھ ملک کر 1999ء میں انہوں نے نظریہ پاکستان کونسل کی بنیاد رکھی۔
خدا کے فضل سے اب نظریہ پاکستان کونسل ایک ملک گیر تنظیم کی حیثیت اختیار کر چکی ہے۔ اس کو ٹرسٹ کا درجہ مل چکا ہے اور اِسکی قانونی حیثیت کو مزید تحفظ SECPکے تحت ایک باضابطہ رجسٹرڈ تنظیم ہونے کی وجہ سے حاصل ہے۔ کونسل کی تمام تر نظریاتی سرگرمیوں کی نگران اور نقش گر ملک کے نامور اور ممتاز اہلِ فکر ونظر پر مشتمل کونسل کی مجلسِ عاملہ ہے۔ مجلسِ عاملہ کے اجلاس ہر ماہ باقاعدگی سے منعقد ہوتے ہیں جن میں طے شدہ اہداف پر کامیابیوں کا جائزہ لیکر مزید اہداف اور رفتارِ سفر کا تعین کیا جاتا ہے۔