کامیابی کیلئے اپنے کردار کو سیرت رسالت مآب ؐکے مطابق ڈھالیں ، دین اسلام دنیامیں قوت اور غلبے کیلئے نازل ہوا ،حسن عمل کو اپنا معیار عمل بنائیں ڈاکٹر سہیل حسن، پروفیسر حبیب الرحمن عاصم اور ڈاکٹر نعیم غنی کا تقریب سے خطاب
اسلام آباد ()نظریہ پاکستان کونسل کے زیر اہتمام 30نومبر کو ایوان قائد میں جشن عید میلاد النبیؐ کے حوالے سے ایک خصوصی تقریب منعقد ہوئی جس میں علوم اسلامیہ کے ماہر ڈاکٹر سہیل حسن ڈی جی دعوۃ اکیڈمی ، مذہبی سکالر پروفیسر ڈاکٹر حبیب الرحمن عاصم اور چیئرمین نظریہ پاکستان کونسل ڈاکٹر نعیم غنی نے سیرت طیبہ کے مختلف پہلوئوں پر روشنی ڈالی۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر سہیل حسن نے کہاکہ دنیا میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے ہمیں اپنے کردار کو سیرت رسالت مآب ؐکے مطابق ڈھالناہوگا کیونکہ آپ کااسوہ حسنہ ہی ہمارے لئے دنیا وآخرت میں کامیابی کا بنیادی مرکزہے۔ایک مسلمان ہونے کے ناطے ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم آپ سے بے لوث اور لا متناہی محبت کریں، آپؐ کی صحبت سے مستفید ہونے کے آرزومند ہوں ۔ آپؐ کے احکامات کے مطیع اور پیروکار رہیں، آپؐ کی سیرت اور تعلیمات کو دوسری دنیا تک پہنچائیں اور ناموس رسولؐ کے تحفظ میں اپنا تن من دھن قربان کرنے کے علاوہ آپ پر کثرت سے درود پاک پڑھیں۔ ڈاکٹر سہیل حسن نے کہا کہ عشق رسولؐ کا دعویٰ تو ہر مسلمان کرتا ہے مگر آپؐ کی ذات بابرکات سے وابستگی کا حقیقی تقاضا کچھ اور ہے اور وہ ہے سیرت مطہرہ کی عملی پیروی جس کیلئے ہمیں اپنے اپنے دلوں کو ٹٹولنا ہوگا تاکہ ہم خود کو آپؐ کی امت سے ہونے کا مستحق ثابت کریں۔پروفیسر حبیب الرحمن عاصم نے کہا کہ حضورؐ نے اس امت کی بہتری کیلئے تین تحفے عطا فرمائے ہیں جنہیں الکتاب یعنی اللہ کی کتاب، المیزان یعنی دنیا میں توازن اور اعتدال اور الحدید یعنی دنیا کے خزانوں کے بارے میں غوروغوض سے تعبیر کیا جاسکتا ہے ۔آپ نے کہا کہ اللہ نے اس دین کو قوت اور غلبے کیلئے دنیا میں نازل فرمایا لیکن یہ قوت اور غلبہ صرف اور صرف علم میں فوقیت کے حوالے سے ممکن ہے جس کیلئے ہمیں خلوص نیت سے کوشش کرنا ہوگی۔ ڈاکٹر حبیب الرحمن عاصم نے مزید کہا کہ حضورؐ کے مشن کا سب سے بڑا حصہ بنی نوع انسان کو تحرک آشنا کر کے شعور انسانی کو اس سطح پر لانا تھا کہ وہ اپنی ،مخلوق کی اور خالق کی پہچان کر کے کائنات کے سر بستہ رازوں سے پردہ اٹھا کر زمین کو اس پر رہنے والے انسانوں کیلئے زیادہ سے زیادہ خوشگوار اور کارآمد بنا سکے۔ڈاکٹر نعیم غنی نے کہاکہ اللہ تعالیٰ انسان کو حالت کمال میں دیکھنا چاہتاہے اور اس مرحلے پر آنے کیلئے ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم اپنے عمل کو حسن عمل کے معیار پر لائیں ۔ انسان دنیا میں اپنے اعمال کی بہتری اور دوسروں کی خدمت کیلئے آیا ہے اور یہی پیغام ہمیں سیرت پاکؐ سے ملتا ہے کہ کسی بھی مرحلے میں ہم اپنے کسی حق اور فرض سے غافل نہ ہوں۔انہوں نے کہاکہ قدرت نے کائنات کو جس حسن ترتیب سے آراستہ کیا ہے وہ ہمیں زندگی کے ہر مرحلے میں یہی حسن ترتیب آشکار کرنے کا اشارہ دیتا ہے اور جس کی بہترین مثال ہمیں سرکار دو عالم کی حیات طیبہؐ سے ملتی ہے ،جس میں توازن اور اعتدال اپنے درجہ کمال پر تھا۔ کاش ہم اس کی پیروی کا وہ حق ادا کرسکیں جوبطور امت ہم سب پر واجب ہے ، انہوں نے اس باوقاراوربابرکت تقریب میں اظہار خیال کرنے پر دونوں معزز مہمانوں اور تقریب کوپررونق بنانے پر جملہ حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر معروف شاعر وفا چشتی اور نوخیز نعت خوان محمد حسن نے سرکار رسالت مآبؐ کے حضور ہدیہ نعت پیش کیا۔٭٭٭٭٭
انجم خلیق
ڈائریکٹر میڈیا
0322-5370347