Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

مختصر روداد نظریہ پاکستان کونسل / گولڈ میڈل ایوارڈز 2008

منعقدہ مارچ 2008ء

 ڈاکٹر وحید قریشی:

                ڈاکٹر وحید قریشی صاحب تحریک پاکستان کے کارکن، معروف ادیب ، نقاد، صاحبِ نظر شاعر اور شفیق استاد ہیں۔ڈاکٹر صاحب نے مقتدرہ قومی زبان کے سربراہ کی حیثیت میں ادب اور ادیبوں کی ترقی کے لئے شاندار کام کیا اور علمی موضوعات پر کوئی 200کتابیں شائع کرائیں۔ اردو کو دفتری زبان بنانے کے سلسلے میں دستاویز پر کام کیا ۔ انگریزی ۔ اردو لغت کا منصوبہ شروع کرنے کے علاوہ تحریک پاکستان اور مصورِ پاکستان اقبال پر گرانقدر کام کیا۔ انکی تحقیق، تصنیف اور درس و تدریس کے میدان میں خدمات کے اعتراف میں انہیں این پی سی گولڈ میڈل دیا گیا۔

 

کامران لاشاری:

                کامران لاشاری ایک ذہین اور فرض شناس منتظم ہونے کی شہرت رکھتے ہیں۔ انہوں نے پہلے لاہور میں مختلف حیثیتوں میں ذمہ دارافسر کے طور پر باغوں کے اس شہر کو سنوارا اور اسے نئے گل و گلزار اور سبزہ زار دئیے۔ اسلام آباد میں سی ڈی اے کے چیئرمین کی حیثیت سے انہوں نے پاکستان کے دار الحکومت کو ایک خوبصورت ترین اور کشادہ شہر بنا دیا۔ سڑکوں کی از سر نو تعمیر ہوئی اور کئی فلائی اوور تعمیر ہوگئے۔ انکی ان کوششوں کے اعتراف میں انہیں این پی سی گولڈ میڈل دیا گیا۔

 

بیگم بلقیس ایدھی:

                محترمہ بلقیس ایدھی عالمی شہرت یافتہ انسانیت دوست عبد الستار ایدھی کی زوجہ ہیں۔ انہوں نے اپنے نامور خاوند کی طرح انسانیت کی خدمت کو اپنا شعار بنایا۔ عبد الستار ایدھی کہتے ہیں شادی سے پہلے میں اپنے مشن میں اکیلا تھا۔ بلقیس سے شادی کے بعد ہم دو نہیں گیارہ ہوگئے۔ بلقیس، عبد الستار ایدھی کا سرمایہ افتخار ہیں۔ وہ بے سہارا عورتوں اور بچوں کا سہارا بن چکی ہیں۔ این پی سی نے انکے اس انسان دوستی کے جذبہ کو سراہتے ہوئے انہیں گولڈ میڈل ایوارڈ دیا ہے۔

 

محترمہ سعدیہ راشد:

                محترمہ سعدیہ راشد اپنے عظیم باپ حکیم محمد سعید شہید کی بیٹی ہیں وہ اطوار و کردار میں اپنے والد کی زندہ تصویر ہیں۔ اکتوبر 1988میں والد کی شہادت کے بعد انہوں نے نہ صرف ہمدرد کے عظیم منصوبوں کو سنبھالا اور انہیں کامیابی سے چلایابلکہ ان میں اضافہ کیا۔ مدینۃ الحکمت میں نئے شعبے کھولے۔ مطبوعات کا سلسلہ جاری رکھا۔ کئی غیر سرکاری تنظیموں کی سربراہی سنبھالی۔ پاکستانی خواتین کیلئے وہ ایک رول ماڈل ہیں۔ سماج کیلئے محترمہ سعدیہ راشد کی مساعی کے اعتراف میں این پی سی نے انہیں گولڈ میڈل سے نوازا۔

 

جناب شریف فاروق:

                جناب شریف فاروق پاکستان کے وہ نامور صحافی ہیں جنہوں نے نظریہ پاکستان کو حرزِجان بنا رکھا ہے۔ قائد اعظم سے اپنی بے پناہ عقیدت کا اظہار انہوں نے اپنی تصنیف’’قائد اعظم جناح۔ برصغیر کا مردِ حریت‘‘ میں کیا ہے جو ایک قابل ستائش کتاب ہے۔ شریف فاروق قائد اعظم اور اقبال کے نظریات اور اقدار کو آگے بڑھانے میں مصروف ہیں ۔ قومی صحافت کا ایک درخشاں ستارہ ہونے کی حیثیت میں این پی سی نے انہیں گولڈ میڈل ایوارڈ دیا ہے۔

 

جناب عکسی مفتی:

                جناب عکسی مفتی مشہور ناول نگار ممتاز مفتی کے فرزند ہیں۔ وہ اسلام آباد کے ادارہ لوک ورثہ کے بانی ایگزیکٹو ڈائریکٹر رہے ہیں۔ اس میوزیم کی تعمیر اور اسے موجودہ شکل دینے کے روح ِ رواں تھے۔ انہوں نے ایک Heritageلائبریری بھی قائم کی۔ بلتی لوک ورثہ کی تعمیر و ترتیب میں بھی نمایاں کردار ادا کیا۔ ثقافتی ورثہ پر دو کتابیں تصنیف کیں۔ وہ لوک ورثہ پر ایک ماہر مانے جاتے ہیں اور اسی باعث چار سال تک ورلڈ کرافٹس کونسل کے صدر رہے۔ ان شاندار کامیابیوں کے اعتراف میں انہیں این پی سی گولڈ میڈل ایوارڈ سے نوازا گیا۔

 

جناب عارف مسعود:

                جناب عارف مسعود ایک ماہر تعمیرات ہیں۔ فنِ معمار ی کی تعلیم کے بعد وہ 1975میں سعودی عرب چلے گئے اور وہاں زھیر فائیز معمار میں ڈائریکٹر ڈیزائن کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے یہاں اپنے 25سالہ قیام کے دوران سعودی عرب میں بیسیوں بڑے تعمیراتی منصوبوں پر کام کیا۔ انہوں نے پاکستان مانومنٹ کا مقابلہ جیتا اور اس پراجیکٹ کی تعمیر کیلئے 2003میں پاکستان واپس آگئے۔ نظریہ پاکستان کونسل کے ایوانِ قائد کا ڈیزائین بھی انہی کا شاہکار ہے۔ این پی سی کی جانب سے عارف مسعود کو پاکستان مانومنٹ کا شاہکار تعمیر کرنے پر سال 2008کا گولڈ میڈل دیا گیا۔

Nazriya Pakistan Council Trust Islamabad