اسلام آباد : یہ بات خوش آئند ہے کہ موجودہ حکومت نے آج کا دن غزہ کے مظلوموں سے اظہار یکجہتی کیلئے مخصوص کیا۔ جس میں حکومت اور قومی قیادت یکجا نظر آئی۔ ان خیالات کا اظہار ایوان قائد میں نظریہ پاکستان کونسل (ٹرسٹ) کے چیئرمین میاں محمد جاوید نے خطبہء صدارت میں کیا۔ وہ این پی سی کے منصوبہ ‘تعلیم نیٹ ورک پاکستان’ کے تحت بہترین کارکردگی دکھانے والے اساتذہ میں تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انکا کہنا تھا کہ فلسطین اور غزہ میں اسرائیلی بربریت کو ایک سال ہو چلا ہے جس میں اکتالیس ہزار سے زائد نہتے بزرگ، عورتیں اور بچے شہید کر دیئے گئے ہیں مگر اسرائیل کے مظالم رکنے کا نام ہی نہیں لیتے۔ ہم آج نظریہ پاکستان کونسل (ٹرسٹ) کے پلیٹ فارم پر عالمی یوم اساتذہ کی تقریب میں اپنی قومی قیادت کے شانہ بہ شانہ اسرائیلی کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہیں۔ انہوں نے سرٹیفکیٹ پانے والے 40 اساتذہ کے مثبت کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہی کی محنت اور تعلیم و تربیت سے معاشرے میں اچھے انسان پیدا ہو رہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ہمارا منصوبہ ‘تعلیم نیٹ ورک پاکستان’سینیٹر رزینہ عالم خان اور ڈاکٹر محمد افضل بابر کی سرپرستی و توجہ سے عمدہ کارکردگی دکھا رہا ہے۔ مہمان خصوصی سینیٹر رزینہ عالم خان نے کہا کہ ہم اساتذہ کے دلوں میں علم کی ایک مشعل روشن ہے جو اطراف میں علم کی روشنی بکھیرتی رہتی ہے۔ دنیا کی تاریخ کا مطالعہ کریں تو ہر تحریک کے پیچھے کسی استاد و دانشور کی ریاضت کار فرما نظر آتی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ دیگر شعبوں کی طرح اساتذہ کو بھی ترقی کے مواقع، پینشن اور مراعات ملنی چاہئیں کہ وہ بھی اسی معاشرے کا حصہ ہیں اور انکی بھی ضرورتیں ہیں نیز دور جدید کے بچے بھی انہی اساتذہ کی دل سے قدر کرتے ہیں جو بچوں کے ساتھ گہری وابستگی رکھتے ہیں۔اساتذہ کو چاہئیے کہ وہ نصابی تعلیم کےعلاوہ بچوں کو نظریہ پاکستان سے روشناس کروائیں تاکہ ہم ایک محب وطن قوم پیدا کرسکیں۔ تقریب کے مہمان اعزاز، ڈائریکٹر نیشنل کریکولم کونسل، ڈاکٹر شفقت علی جنجوعہ نے کہا کہ میں جانتا ہوں اساتذہ، ارباب اختیار سے قدرے فاصلے پر اور تھوڑا ناراض بھی رہتے ہیں مگر انہیں اطمینان ہونا چاہئیے کہ میری بنیادی شناخت ایک استاد کی ہے۔ این سی سی میں بیٹھ کر کوشش رہتی ہے کہ استاد کو معاشرے میں مالی استحکام اور عزت و احترام دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ شعبہ درس و تدریس میں اپنی مرضی سے آنے والے اساتذہ ترقی کرکے بہت آگے جاسکتے ہیں۔ اگر کوئی صاحب مطالعہ استاد ہے اور بچوں کو دل سے پڑھاتا ہے،پھر اگر معاشرے میں اسے مقام نہ ملے تو یہ ہو ہی نہیں سکتا۔ پرائیویٹ سکولز نیٹ ورک کے پیٹرن چیف ڈاکٹر عبدالروف بھٹی نے کہا کہ میں استاد چوہدری خیر دین کا بیٹا ہوں جنہوں نے سکول کے بعد طلبہ کو اپنا اضافی وقت دیکر ضرور پڑھایا مگر ٹیوشن نہیں پڑھائی۔ آج مجھے چوہدری خیر دین کا بیٹا اور اپنے استاد ہونے پر فخر ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایک پی سی ایگزیکٹو کمیٹی کے سینئر رکن اور سابق سفیر صلاح الدین چوہدری نے کہا کہ ڈاکٹر افضل بابر کی ان اچھی تجاویز کو ایک قرارداد کی صورت میں ارباب اختیار تک پہنچانا چاہئیے تاکہ ہم تعلیم نیٹ ورک پاکستان کے تحت فروغ تعلیم اور اساتذہ کی فلاح کے اہم مقاصد کو حاصل کرسکیں۔ میری تجویز ہے کہ ٹی این پی کے تحت ایک “ٹیچرز فورم” قائم کیا جانا چاہئیے جس میں وہ آپس میں گفت و شنید کرسکیں۔نمیں سمجھتا ہوں ہم گھر میں اپنے بچوں کے بہترین استاد ہیں اور انکے آئیڈیل بھی، ہمیں اپنے آپ کو آئیڈیل کے طور پر پیش کرنا چاہئیے۔ پرائیویٹ سکولز نیٹ ورک اسلام آباد کے بانی و مرکزی صدر اور تعلیم نیٹ ورک پاکستان کے سیکرٹری ڈاکٹر محمد افضل بابر نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ طلبہ کو نظریہ اسلام اور نظریہ پاکستان کی تعلیم دیکر اچھے شہری بنا سکتے ہیں ۔ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں ہر شعبے کے پروفیشنلز کی لائسنسنگ ہے سوائے ٹیچرز کے۔ آج بھلے مادر وطن کو 60 فیصد نوجوانوں اور نسل نو کی شکل میں انسانی سرمایہ میسر ہے لیکن طبقاتی نظام تعلیم نے خواندگی کے معیار کو بہتر نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے تقریب میں شریک اساتذہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ٹیچرز کا مضبوط اور مؤثر آواز والا فورم وقت کی اہم ضرورت ہےجو انکے حقوق وفرائض کا تعین کرنے میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔ صدر پی ایس این نے نظریہ پاکستان کونسل کے بانی چیئرمین مرحوم زاہد ملک کی کاوشوں پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا انکی قومی سوچ اور فکر نے مشکل ترین حالات کے باوجود نظریہ پاکستان کونسل(ٹرسٹ) کی مضبوط بنیاد رکھنے میں بنیادی کردار ادا کیا۔ حمید قیصر نے تقریب کی نظامت کے فرائض انجام دیئے۔